پیر، 25 فروری، 2013

ھائے کرپشن

4 تبصرے
وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے بعض وزرا اور اہم شخصیات کے شدید دبائو پر حکومت کی مدت پوری ہونے سے 23 روز قبل 40ارب روپے کی سبسڈی اور باقاعدہ طریقہ کار کے تحت منظور نہ ہونے والے بعض منصوبوں کی 2 ارب روپے کی ادائیگیوں سے انکار پر موجودہ دور حکومت کی سب سے طاقتور ترین سمجھی جانے والی بیورو کریٹ وفاقی سیکرٹری نرگس سیٹھی کو تبدیل کرکے ان کی جگہ صدر زرداری پر نواز شریف دور میں بننے والے کرپشن کے مقدمات کے شریک ملزم اور وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے شوہر کے طور پر آصف زرداری کیلیے پی ایس او کی خدمات انجام دینے والے گریڈ 21کے جونیئر افسر رائے سکندرکو پانی و بجلی کی وزارت کاقائمقام سیکرٹری مقرر کر دیا جبکہ وزارت کے اسپیشل سیکرٹری حمایت اللہ خان گریڈ 22 ‘ایڈیشنل سیکرٹری ارشد مرزا بھی نئے قائمقام سیکرٹری سے سینئر ہیں۔  انتہائی ذمہ دار حکومتی ذرائع کے مطابق نرگس سیٹھی سے نہ صرف وفاقی وزیر پانی و بجلی چوہدری احمد مختار ،وفاقی وزیر امورکشمیر منظور وٹو بلکہ کئی انتہائی اہraja-parveez-asharafم شخصیات بھی ناراض تھیں جس پر نرگس سیٹھی نے خود وزیراعظم کودرخواست کی تھی کہ ان سے وزارت پانی و بجلی کا چارج واپس لیا جائے ۔کابینہ ڈویژن کی سیکرٹری نرگس سیٹھی جنہیںچندماہ قبل ظفر محمودکی جگہ پانی وبجلی کی وزارت کی سیکرٹری کا اضافی چارج دیا گیا تھا، نے چارج سنبھالنے کے بعد وزارت پانی و بجلی،این ٹی ڈی سی سمیت دیگراداروں میں اربوں روپے کی کرپشن روکنے کے لیے اہم اقدامات کیے،  جبکہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرانے، شہری اور دیہی علاقوں میںمساوی لوڈشیڈنگ کرنے کے اقدامات جبکہ وزارت میںبجلی کی تقسیم کرنے والی کمپنیوںکے سی ای اوز کے ساتھ روزانہ 2 مرتبہ ویڈیوکانفرنس کے ذریعے لوڈ شیڈنگ کی تازہ صورتحال اور کار کردگی کا جائزہ لیتی رہی ہیں، وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے ایکسیئنز اور ایس ڈی اوز کے تبادلوں کی سفارشیںبھی مستردکر دیتی تھیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر پانی و بجلی چوہدری احمد مختار نے نرگس سیٹھی کو سفارش کی تھی کہ این ٹی ڈی سی کے ایم ڈی کے عہدے پر گوجرانوالہ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قائمقام چیف ایگزیکٹو آفیسر محبوب عالم کو تعینات کیا جائے اور محبوب عالم کی جگہ سپرنٹنڈنٹ انجینئر جاوید آزاد کو چیف ایگزیکٹو آفیسر لگایاجائے جس پر نرگس سیٹھی نے یہ کہہ کر وفاقی وزیر کے احکامات ماننے سے انکارکر دیا کہ محبوب عالم ایم ڈی کے عہدے کے لیے انتہائی جونیئر آفیسر ہیں اس عہدے پر انہیں تعینات نہیں کیا جا سکتا۔ یہ اہم عہدہ ہے جس کیلیے سینئر اور اہل آفیسر ہی تعینا ت کیا جائیگا جبکہ محبوب عالم کے پاس چیف ایگزیکٹو کا عہدہ بھی عارضی طو رپر ہے ۔ وفاقی حکومت کی طرف سے قائم کی گئی چار رکنی کمیٹی جس میں وزیردفاع ،وزیر امور کشمیر ،سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری پانی و بجلی شامل تھے،کمیٹی کے اجلاسوںمیں میاںمنظور وٹو کے دباؤ پر سابق سیکرٹری خزانہ را نا واجد اور نرگس سیٹھی نے بجلی کے ٹیوب ویلوں کوفلیٹ ریٹ دینے کے لیے 40 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی شدید مخالفت کی تھی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ق) اور دیگر بعض اہم وزرا کی طرف سے بعض ایسی کمپنیوںکو اربوں روپے کی جعلی ادائیگی کے لیے بھی نرگس سیٹھی پر دبا و ڈالا گیا تھا تاہم نرگس سیٹھی نے ایسی ادائیگیاں کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔

4 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

.