جمعہ، 24 فروری، 2012

ذرائع ابلاغ وسیع پیمانے پر اخلاقی تباہی پھیلانے والا ہتھیاربن گئے ہیں۔

4 تبصرے

 موجودہ دور میں ذرائع ابلاغ کو غیرمعمولی طاقت حاصل ہوگئی ہے ‘ذرائع ابلاغ اورمیڈیا کی آزادی کا شوربھی ہے‘ لیکن اس شورمیں آزادی کے ساتھ ذمہ داری کا تصورپس منظرمیں چلا گیا ہے۔ ذرائع ابلاغ نے حکمرانوں کے جبرواستبدادکے سامنے تو مزاحمت کی ہے لیکن سرمایہ دارانہ ظلم واستحصال کا آلہ کاربھی بن گیاہے۔ زیادہ بہترالفاظ میں یہ کہاجاسکتاہے کہ پوری دنیا میں ذرائع ابلاغ ”وسیع پیمانے پر اخلاقی تباہی پھیلانے والا ہتھیار“بن گئے ہیں۔ پاکستان میں نائن الیون کے بعد دس برسوں میں ذرائع ابلاغ تہذیب مغرب اور سرمایہ دارانہ نظام کے قائد امریکا کی عسکری اور سیاسی دہشت گردی کے ساتھ ثقافتی دہشت گردی کا ذریعہ بن گئے ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے موجودہ کردار کا تعلق بھی امریکی ”وارآن ٹیرر“ سے ہے جو اسلام اور مغرب کی عالمی جنگ کا حصہ ہے۔ اس جنگ کے تحت عالم اسلام کی مخصوص ذہنی تشکیل بھی مقصودہے۔ المیہ یہ ہے کہ ہمارے ذرائع ابلاغ بالخصوص ٹی وی چینل اس جنگ میں امریکا اوربھارت کے مقامی آلہ کار بن گئے ہیں۔ پاکستانی معاشرے کی دینی اور اخلاقی بنیادوں کوکھودڈالنے کے لیے ذرائع ابلاغ کے ثقافتی ڈرون حملے بھی جاری ہیں۔ اس عمل نے معاشرے کی پاکیزگی کو آلودہ کردیاہے۔ اس نے ہمارے گھروں اور ہمارے بچوں کی ایمانی حیات کے لیے خطرہ پیداکردیا ہے۔ معاشرے کو پاکیزہ رکھنا ہم سب کا ملّی فریضہ ہے۔ دولت کی پوجا کرنے والے مفاد پرست عناصرکو ذرائع ابلاغ کی اقدارکا تعین کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پاکستان کے ذرائع ابلاغ کو اسلام اور انسانیت کی مشترکہ پاکیزہ اقدارکا پابندبنانا حکومت کابھی فریضہ ہے اور بداخلاقی اورعریانی وفحاشی کی یلغارکو روکنا ہرفردکی ذمہ داری ہے۔

4 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

.