قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا وفاقی صوبائی اورضلعی نظام بالکل ناکام ہوچکا ہے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں من مانے اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے میں مہنگائی سے بچا و کی ایک ہی صورت نظرآتی ہے کہ عوام بالخصوص متوسط طبقہ غیرضروری اشیاءکی خریداری کو ترک کرکے طلب میں کمی لائے تاکہ قیمتوں میں استحکام آئے۔ موبائل فون کے استعمال کو صرف ضرورت کی حدتک رکھاجائے اور نوجوانوں کو اسی کے استعمال کے سلسلے میں کفایت شعاری کی عادت ڈالی جائے۔ اس کے علاوہ پیپسی‘ کوکاکولا‘ برگرجیسی غیرضروری لوازمات میں بہت حدتک کمی کی جائے اور پیسہ بچاکر ضرورت اور مستحق لوگوں کی مددکی جائے تاکہ غربت‘ افلاس اوربے روزگاری سے تنگ آکرخودکشی کرنے والے افراد میں نمایاں کمی آسکے۔ روپے کی قیمت غیرمستحکم ہے اور 2011ءکے آخری مہینوں میں اس میں کمی آنا شروع ہوئی جس کی وجہ سے غیرملکی درآمدشدہ اشیاءکی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا۔ صارفین اگرغیرملکی درآمدشدہ چیزوں کا ممکنہ حدتک استعمال کرکے ایک جانب قیمتی زرمبادلہ بچاکر ملکی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرکے روزگارکے مواقع پیدا ہونے کی راہ ہموارکرسکتے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب اپنی آمدنی میں بچت بھی کرسکتے ہیں
فہرستِ صفحات
منظر نامہ شناسائی
آمدو رفت
محفوظات
-
▼
2012
(42)
-
▼
فروری
(8)
- ذرائع ابلاغ وسیع پیمانے پر اخلاقی تباہی پھیلانے وا...
- پاکستان میں پرائیویٹ سیکٹرکو تعلیم کے میدان میں کھ...
- پاکستان میں پرائیویٹ سیکٹرکو تعلیم کے میدان میں ک...
- ویلنٹائن ڈے ,دنیاکی خاطر اپنی آخرت برباد کرنا خسار...
- دوست ہیرے کی مانند ہے اور بھائی سونے کی مانند
- اگر اس ماہِ مبارک میں ہم صرف ایک سنت کو ہمیشہ کے ل...
- غیرضروری اشیاءکی خریداری کو ترک کرکےطلب میں کمی لا...
- پھربھی پانچ سال پورے کرنے کی خواہش؟
-
▼
فروری
(8)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
ہفتہ، 4 فروری، 2012
غیرضروری اشیاءکی خریداری کو ترک کرکےطلب میں کمی لائی جا سکتی ہے
rdugardening.blogspot.com
ہفتہ, فروری 04, 2012
3
تبصرے
اس تحریر کو
حالات حاضرہ,
مصطفیٰ ملک، مصطفےٰملک ،
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
.
3 تبصرے:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔