حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ایک مسکین عورت اپنی دو بیٹیاں اٹھائے ہوئے میرے پاس آئی تو میں نے تین کھجوریں اسے کھانے کیلئے دیں۔ اس نے ان دونوں کو ایک ایک کھجور دے دی اور باقی ایک کھجور اپنے منہ کی طرف اٹھائی تاکہ اسے کھائے لیکن وہ بھی اس کی دونوں بیٹیوں نے کھانے کیلئے مانگ لی۔ پس اس نے اس کھجور کے، جسے وہ کھانا چاہتی تھی، دو ٹکڑے کیے اور ان دونوں بیٹوں کو دے دیے۔ مجھے اس کی یہ بات بہت اچھی لگی، پس اس نے جو کیا تھا میں نے اس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا تو آپ نے فرمایا: ''یقیناً اللہ تعالیٰ نے اس کے اس عمل کی وجہ سے اس کے لیے جنت واجب کردی یا (فرمایا) اسے جہنم کی آگ سے آزاد فرما دیا ہے۔''
فہرستِ صفحات
منظر نامہ شناسائی
آمدو رفت
محفوظات
-
▼
2012
(42)
-
▼
جنوری
(14)
- ناکامیوں سے کبھی حوصلہ نہیں ہارناچاہیے
- میرے وطن کے اُداس لوگو
- بیٹیاں ، رحمت خداوندی
- کوئی ان سے پوچھے اسے جانے کس نے دیا تھا ؟
- آيئے ھم سب مل کر اپنے ناراض رب کو راضی کریں
- ایک طرف ریمنڈ ڈیوس دوسری جانب ڈاکٹر عافیہ
- قوم کو حکمرانوں پر پورا اعتماد ھو تو
- ساری رات روندے رہے تے مریا کوئی نہیں
- سنو ارفع کریم
- ارفع ھم سب تم سے شرمندہ ھیں
- بیٹیاں تو تعبیر مانگتی دعاؤں جیسی ہوتی ہیں
- آ ئو کامیابی کی طرف
- امریکہ نے کہا طالبان دہشت گرد ہیں
- آخر کب تک ؟
-
▼
جنوری
(14)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
منگل، 24 جنوری، 2012
بیٹیاں ، رحمت خداوندی
rdugardening.blogspot.com
منگل, جنوری 24, 2012
5
تبصرے
.
5 تبصرے:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔