منگل، 24 جنوری، 2012

میرے وطن کے اُداس لوگو

4 تبصرے

نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو
کہ کوئی تم سے حساب مانگے
نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو
کہ کوئی اُٹھ کر کہے یہ تم سے
وفائیں اپنی ہمیں لُٹا دو
وطن کو اپنے ہمیں تھما دو
اُٹھو اور اُٹھکر بتا دو اُن کو
کہ ہم ہیں اہل ایمان سارے
نہ ہم میں کوئی صنم کدہ ہے
ہمارے دل میں تو اک خُدا ہے
میرے وطن کے اُداس لوگو
جھکے سروں کو اُٹھا کے دیکھو
قدم تو آگے بڑھا کے دیکھو
ہے اک طاقت تمھارے سر پر
کرے گی سایہ جو اُن سروں پر
قدم قدم پر جو ساتھ دے گی
اگر گرے تو سنبھال دے گی
میرے وطن کے اُداس لوگو
اُٹھو چلو اور وطن سنبھالو



4 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

.