اگر حکمرانوں کو قوم پر اور قوم کو حکمرانوں پر پورا اعتماد ھو اور قوم ایمانداری کے ساتھ یہ سمجھے کہ اس کے سربراہ درحقیقت اس کی فلاح کے لیے کام کر رھے ھیں تو ایک قوم کو باھر سے سود پر قرض مانگنے کی صورت پیش نہیں آ سکتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ملک کے اندر جو ٹیکس لگائے جائیں گے وہ سو فیصدی وصول ھوں گے اور سو فیصدی ھی وہ قوم کی ترقی پر خرچ ھوں گے ۔۔ وصولیابی اور خرچ میں بےایمانی نہیں ھو گی ۔ میرا اندازہ ھے کہ پاکستان میں اگر اسلامی اصولوں کا تجربہ کیا جائے تو شاید بہت جلدی پاکستان دوسروں سے قرض لینے کے بجائے دوسروں کو قرض دینے کے لیے تیار ھو جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ( سیّد ابوالاعلٰی مودودی رح ، رسائل مسائل 4 )
فہرستِ صفحات
منظر نامہ شناسائی
آمدو رفت
محفوظات
-
▼
2012
(42)
-
▼
جنوری
(14)
- ناکامیوں سے کبھی حوصلہ نہیں ہارناچاہیے
- میرے وطن کے اُداس لوگو
- بیٹیاں ، رحمت خداوندی
- کوئی ان سے پوچھے اسے جانے کس نے دیا تھا ؟
- آيئے ھم سب مل کر اپنے ناراض رب کو راضی کریں
- ایک طرف ریمنڈ ڈیوس دوسری جانب ڈاکٹر عافیہ
- قوم کو حکمرانوں پر پورا اعتماد ھو تو
- ساری رات روندے رہے تے مریا کوئی نہیں
- سنو ارفع کریم
- ارفع ھم سب تم سے شرمندہ ھیں
- بیٹیاں تو تعبیر مانگتی دعاؤں جیسی ہوتی ہیں
- آ ئو کامیابی کی طرف
- امریکہ نے کہا طالبان دہشت گرد ہیں
- آخر کب تک ؟
-
▼
جنوری
(14)
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
اتوار، 22 جنوری، 2012
قوم کو حکمرانوں پر پورا اعتماد ھو تو
rdugardening.blogspot.com
اتوار, جنوری 22, 2012
1 تبصرے
اس تحریر کو
اسلامیات
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
.
1 تبصرے:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔