اتوار، 24 مارچ، 2013

ارتھ ڈے ، لگے رہو قوم کو بیوقوف بنانے

3 تبصرے

 دنیا بھر کی پاکستان میں بھی ارتھ ڈے منانے کے لئے رات کو ایک گھنٹہ کے لئے لائٹیں بند کرنے کا اعلا ن کر دیاگیا، حیرت ہے پاکستان میں ارتھ ڈے منانے والوں میں شرم و حیا  جیسی کسی چیز کا نام نشان نہیں جس ملک میں بیس بیس گھنٹے کے لئے طویل لوڈ شیدنگ ہوتی ہو وہاں ارتھ ڈے منانے کی کیا تک ہے،جس ملک کی نصف سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار کر" ارتھ "پر رہنے پر مجبور ہے،60 فیصد عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ۔لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں،ڈکیتی، قتل اور اغواء برائے تائوان کی وارداتوں نے شہریوںکاامن وسکون چھین کرانہیں نفسیاتی مریض بنادیا ہے، شہری اپنے آپ کوغیرمحفوظ سمجھنے پرمجبورہیں اوران کی کہیں شنوائی نہیں ہورہی۔ بھوک ،بیماری اور بیروزگاری کے ستائے ہوئے عوام کے جان ومال اور عزت وآبرو بھی غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔ تھانوںمیںشریف شہریوںکی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں۔ تلاشیوں کے بہانے ناکے لگاکرموٹرسائیکل سواروںسے رشوت لینے کا طریقہ نکال لیاگیاجبکہ ڈاکو،چورسرعام دندناتے پھرتے ہیں۔روزانہ درجنوں کی تعداد میں گاڑیاں،موٹرسائیکلیں اورموبائل فون چھینے جارہے ہیں مگر پولیس کے کانوںپرجوںتک نہیں رینگ رہی وہاں ارتھ ڈے سکھوں کے کسی بیہودہ لطیفہ سے کم نہیں۔

بس لگے رہو قوم کو بیوقوف بنانے ۔۔۔۔۔۔

3 تبصرے:

  • اتوار, مارچ 24, 2013
  • اتوار, مارچ 24, 2013

    ویسے میرا مشورہ ہے کہ تحریر کا رنگ کالا ہی رہنے دیا کریں۔ اس سے پڑھنے میں آسانی ہوتی ہے۔ باقی جیسے آپ مناسب سمجھیں۔

    تحریر میں بات تو آپ نے سچ کی ہے مگر بات رسوائی کی ہے۔ ایک دفعہ مجھ سے کسی نے پوچھا کہ کیا چوری پر سزا دینی چاہئے؟ میں نے کہا بالکل دینی چاہئے۔ اس بندے نے کہا کہ بھائی پہلے لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرو، تب اول تو چوری ہو گی نہیں اور دوسرا پھر بھی اگر کوئی چوری کرے تو شوق سے سزا دینا۔
    یہاں بھی بالکل یہی معاملہ ہے۔ بندہ پوچھے پہلے بجلی پوری تو کرو پھر ارتھ ڈے بھی منا لینا۔

  • پیر, مارچ 25, 2013

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

.