اتوار، 31 مارچ، 2013

جیو طلعت حسین

3 تبصرے

 معروف صحافی اور اینکر پرسن طلعت حسین نے نگراں وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسہ کی طرف سے وفاقی وزیر اطلات کی پیشکش سے  معذرت کر کے پوری صحافی برادری کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے ۔طلعت حسین نے کہاکہ صحافی کا کام تنقید، تحقیق اور تجزیہ ہے حکومت کرنا ہر گز نہیں ۔ صحافی کو ٹوپی گھما کر دوسری جانا زیب نہیں دیتا ، اگر صحافی کو سرکار میں شامل ہونا ہے تو صحافت چھوڑ دے ۔ سینئر صحافی ، دی نیوز کے ایڈیٹر انو سٹی گیشن انصار عباسی نے بھی طلعت حسین کی طرف سے وزارت اطلاعات کی پیشکش مسترد کرنے کے عمل کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ طلعت حسین کے اس اقدام سے پروفیشنل صحافیوں کی عزت و وقار میں اضافہ ہوا ہے ۔ حکومتی نوکریاں و عہدے صحافیوں کے لیے نہیں ہیں اور اگر صحافی اپنا اصل کام چھوڑ کر عہدوں و پُر کشش نوکریوں کے پیچھے بھاگنا شروع ہو گئے تو صحافت کون کرے گا ؟
 اگر سوچا جائے تو ایک صحافی کا کام تنقید، تحقیق اور تجزیہ ہے ۔ حکومت کی غلطیوں کو درست کر وانا ہے ،حکومت کرنا
ہر گز نہیں۔

کا ش نجم سیٹھی نے بھی یہ سوچا ہوتا



جمعرات، 28 مارچ، 2013

ہمارے غریب حکمران

0 تبصرے
الیکشن کمیشن نے سابق ارکان قومی اسمبلی کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کر دی ہیں ، نور عالم خان 32 ارب روپے کے ساتھ امیر ترین جبکہ جمشید دستی صرف تنخواہ کے ایک اکاؤنٹ کے ساتھ غریب ترین رکن پارلیمنٹ رہے۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق راجہ پرویز اشرف 7 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد رکھتے ہیں، ان کے پاس 18 لاکھ روپے کی دو گاڑیاں بھی ہیں اور ان کی اہلیہ سابق خاتون اول کے پاس 10 تولے سونا بھی ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے اپنے بھائی سے 80 لاکھ روپے لینے ہیں۔شہباز شریف کے کل اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ سے زائد ہے ، ان کے پاس 2 کروڑ روپے کی تحفے میں ملی ایک گاڑی بھی ہے۔ چودھری نثار کے بینک میں 83 لاکھ روپے ہیں، ان کا راولپنڈی میں ایک گھراور چکری میں فارم ہاؤس ہے، ان کے پاس 9 رہائشی فلیٹس بھی ہیں۔ غلام احمد بلور کے اثاثوں کی مالیت تین کروڑ 94 لاکھ روپے ، ارباب عالمگیر 2 ارب روپے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کا دبئی میں چار کروڑ روپے کا اپارٹمنٹ بھی ہے۔ اسفند یار ولی ایک کروڑ روپے مالیت کیاثاثے رکھتے ہیں اور ان کے پاس 50 تولے سونا بھی ہے۔ مولانا فضل الرحمان 55 لاکھ روپے سے زائد کیاثاثوں کے مالک ہیں۔امیر مقام کے16 کروڑ کے اثاثے جب کہ 17 گاڑیاں ہیں۔ پرویز الہیٰ کے اکاونٹ میں 6 کروڑ 41 لاکھ روپے ہیں اور ان کی 89 لاکھ روپے کی جائیداد بھی ہے، انہوں نے تین کروڑ 49 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے ،فہمیدہ مرزا کے 8 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے ہیں اور ان کے پاس ڈیڑھ کروڑ مالیت کا دبئی میں اپارٹمنٹ بھی ہے۔
رپورٹ بشکریہ روزنامہ جنگ

اتوار، 24 مارچ، 2013

ارتھ ڈے ، لگے رہو قوم کو بیوقوف بنانے

3 تبصرے

 دنیا بھر کی پاکستان میں بھی ارتھ ڈے منانے کے لئے رات کو ایک گھنٹہ کے لئے لائٹیں بند کرنے کا اعلا ن کر دیاگیا، حیرت ہے پاکستان میں ارتھ ڈے منانے والوں میں شرم و حیا  جیسی کسی چیز کا نام نشان نہیں جس ملک میں بیس بیس گھنٹے کے لئے طویل لوڈ شیدنگ ہوتی ہو وہاں ارتھ ڈے منانے کی کیا تک ہے،جس ملک کی نصف سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار کر" ارتھ "پر رہنے پر مجبور ہے،60 فیصد عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ۔لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں،ڈکیتی، قتل اور اغواء برائے تائوان کی وارداتوں نے شہریوںکاامن وسکون چھین کرانہیں نفسیاتی مریض بنادیا ہے، شہری اپنے آپ کوغیرمحفوظ سمجھنے پرمجبورہیں اوران کی کہیں شنوائی نہیں ہورہی۔ بھوک ،بیماری اور بیروزگاری کے ستائے ہوئے عوام کے جان ومال اور عزت وآبرو بھی غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔ تھانوںمیںشریف شہریوںکی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں۔ تلاشیوں کے بہانے ناکے لگاکرموٹرسائیکل سواروںسے رشوت لینے کا طریقہ نکال لیاگیاجبکہ ڈاکو،چورسرعام دندناتے پھرتے ہیں۔روزانہ درجنوں کی تعداد میں گاڑیاں،موٹرسائیکلیں اورموبائل فون چھینے جارہے ہیں مگر پولیس کے کانوںپرجوںتک نہیں رینگ رہی وہاں ارتھ ڈے سکھوں کے کسی بیہودہ لطیفہ سے کم نہیں۔

بس لگے رہو قوم کو بیوقوف بنانے ۔۔۔۔۔۔

بدھ، 20 مارچ، 2013

آمنہ مسعود جنجوعہ ،مردوں کے معاشرہ میں بہادری ،ہمت اور صبر کے کوہ گراں کی علامت

1 تبصرے

 مردوں کے اس معاشرہ میں آمنہ مسعود جنجوعہ ایک علامت ہے بہادری ،ہمت اور صبر کے کوہ گراں کی۔  اس کی گہری آنکھوں میں اب بھی امید کے دیئے روشن نظر آتے ہیں۔ وہ جس ہمت سے میرے سامنے کھڑی تھی مجھے نہیں حوصلہ تھا کہ ان کا سامنا کرسکوں ۔مجھے میرا اپنا وجود اس کا مجرم لگ رہا تھا کیونکہ میں اس معاشرہ کا فرد ہوں جہاں آمنہ مسعود اور ڈاکٹر عافیہ جیسی خواتین  ہمارے سامنے انصاف کی طلب گار ہیں مگر ہم ان کے لئے کچھ بھی نہیں کر رہےمگرآفرین ہے اس بہن پر جو اپنے سر کا تاج  گنوا کر بھی  وہ ناامید نہیں اسے یقین ہے  کہ اگر اسے انصاف نہیں ملا  مگر وہ باقی دکھیاروں کو انصاف کے حصول میں مدد گار ضرور بنے گی۔ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعودجنجوعہ  کا خاوند جب آمر پرویز مشرف کے دور میں لا پتہ ہوا تو کبھی نہ گھر سے نکلنے والی اس باپردہ خاتون نے اپنے خاوند کی تلاش کا بیڑا اٹھایا اورسالوں سے اپنے گمشدہ خاوند کی تلاش میں ماری ماری بھٹکتیرہی مگر کسی کو اس پررحم نہ آیا۔نام نہاد این جی اوز کا لبادہ اوڑھ کر مال پانی بنانے والی مغرب زدہ خواتین  کو بھی اس کی مدد کی توفیق نہ ہوئی اور جب اس کو  اس کے خاوند کےقتل کیاطلاع مل گئی تو اس نےتھک ہار کر بیٹھنے کی بجائے ان تو اس نے ان سینکڑوں بے سہارا خواتین کا سہارا بننے کا فیصلہ کر لیا جن کے پیارے لاپتہ ہیں اور اس سلسلہ میں کبھی وہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکا رہی ہوتی ہیں کبھی پارلیمنٹ ہاوس  کے سامنے دھرنا اورکبھی شہر شہر امن واک ۔آمنہ مسعود جنجوعہکا کہنا ہے کہ پرویز مشرف نے دہشتگردی کےخلاف جنگ شروع نہیں  کی ،بلکہ ملک کو دہشتگردی  کی آگ میں جھونکا۔

ہفتہ، 16 مارچ، 2013

قومی اسمبلی کی پانچ سالہ پارلیمانی کارروائی، 23 ارکان کچھ نہ بولے

1 تبصرے
قومی اسمبلی کی پانچ سالہ پارلیمانی کارروائی سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 ارکان نے کبھی لب کشائی نہیں کی۔ ان میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق کے آٹھ آٹھ جبکہ مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی کے دو دو ارکان شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی پانچ خواتین اور 18 مرد ارکان نے کبھی ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لیا۔ ان میں پیپلزپارٹی کے چودھری افتخار نذیر، چودھری تصدق مسعود ، چودھری زاہد اقبال ، مرحومہ مہرالنساء آفریدی ، محمد طارق تارڑ،خدیجہ عامر ،رخسانہ بنگش اور مرحوم تاج محمد جمالی بھی شامل ہیں۔اے این پی کے ارباب محمد زاہد اور استقبال خان جب کہ نیشنل پیپلز پارٹی کے غلام مرتضیٰ خان جتوئی بھی پانچ سال خاموش رہے۔ رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ق کے عاصم نذیر،حامد یار ہراج، سمیرا ملک، تنزیلا عامر چیمہ ، صاحبزادہ محبوب سلطان، سردار محمد جعفر خان لغاری،احسان اللہ ریکی، سردار فاروق لغاری مرحوم بھی ان افراد میں شامل ہیں جنہوں نے پانچ سالہ پارلیمانی کارروائی میں حصہ نہیں لیا۔ مسلم لیگ ن کے محمد سلمان محسن گیلانی اور رانا زاہد حسین ،مسلم لیگ فنکشنل کے پیر سید صدر الدین شاہ راشدی اور آزاد رکن علی محمد خان نے بھی کبھی لب کشائی نہیں کی۔ رپورٹ) فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک )
.