جمعرات، 3 مئی، 2012

یوم آزادی صحافت، دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل میں 16 فیصد اضافہ، پاکستان سرفہرست

0 تبصرے

 آج پوری دنیا میں آزادیٴ صحافت کا عالمی دن تحت منایا جارہا ہے جس کا مقصد حق اور سچ کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ شہریوں میں سماجی شعور کی آگاہی بھی فراہم کرنا ہے۔ دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل میں 16فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستان سرفہرست ہے۔ صحافت کی آزادی اب صرف کانفرنسوں تک محدود ہوکر رہ گئی اور حقیقت میں سچ کو فروغ دینے والے ہر صحافی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کئی مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے زندگی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ پاکستان میں صحافت کی آزادی کا تصور ختم ہوکررہ گیا ہے کبھی حکومتیں اپنی بات منوانے کیلئے ہرممکن دباؤ ڈالتی ہیں تو کبھی پریشر گروپس صحافت کی آزادی پر اثر انداز ہوتے ہوئے سچائی کو کچلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ملک میں حقائق کوپیش کرنے والے صحافیوں کیلئے کسی قسم کا تحفظ نہیں جس کا اندازہ اس امر سے بآسانی لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان بدستور دوسرے سال بھی عالمی سطح پر صحافیوں کے قتل کے حوالے سے سرفہرست ہے۔ ولی بابر اور سلیم شہزاد سمیت پورے سال کے دوران 10صحافی پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دیتے ہوئے قتل کردیئے گئے۔ آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے  مختلف ذرائع سے جو اعدادوشمار حاصل کئے ہیں اس کے مطابق عالمی سطح پر 2011ء صحافیوں کیلئے برا ثابت ہوا اور صحافیوں کے قتل کے واقعات میں 16فیصد، غیر قانونی تحویل میں رکھے جانے والے صحافیوں کی تعداد میں 20فیصد، مختلف اوقات میں حراست میں لئے گئے صحافیوں کی تعداد میں 95فیصد، صحافیوں پر حملے اور تشدد کے واقعات میں 43فیصد اور اغوا کے واقعات میں 39فیصد اضافہ ہوا۔ رپورٹرز ود آؤٹ باڈرز کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا بھر میں 2011ء کے دوران 28/ممالک میں 66صحافی اپنے فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے قتل کردیئے گئے جبکہ 2010ء کے دوران ایسے صحافیوں کی تعداد 57تھی۔ سال بھر کے دوران 10صحافیوں کے قتل کے ساتھ پاکستان سرفہرست رہا جبکہ 7کے ساتھ عراق دوسرے اور 5,5 کے ساتھ لیبیا اور میکسیکو تیسرے نمبر پر رہے۔ بھارت اور ایران میں 2,2 صحافی قتل کئے گئے۔ صحافیوں کے قتل کے حوالے سے مشرق وسطیٰ کاخطہ بدترین رہا جہاں 20صحافی قتل ہوئےجبکہ18صحافیوں کی ہلاکتوں کے ساتھ امریکا دوسرے اور 17کیساتھ ایشیا تیسرے نمبر پر رہا۔


(بشکریہ روزنامہ جنگ)

 

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

.