۔ ہم کدھر جارہے ہیں،اوپر سے نیچے تک قانون دانوں نے ہی قانون کو مذاق بنا کر رکھ دیاہے۔بھری عدالت میں مرضی کا فیصلہ نہ آنے پر ایک وکیل نے جج صاحب کو جوتا دے مارا،یہ کوئی نئی بات نہیں بلکہ جب سے عدلیہ آزاد ہوئی ہے وکیل منہ زور ہو گئے ہیں جو لوگ عدالتوں میں جاتے ہیں ان کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ جج صاحبان اب ان وکلاء حضرات سے کیسے ڈرتے ہیں،کہاں کا انساف اور کہا ں کی انصاف پسندی،جس قوم کے لیڈر ،پڑھے لکھا معزز طبقہ اس طرح کی حرکتیں کرنا شروع کر دے اس کا اللہ ہی حافظ ہوگا،اگر اس روش کو نہ روگا گیا تو وطن عزیز ایک نئے المیہ سے دوچا ر ہوجائے،بدمعاشی اور مرضی سے انصاف لینے والوں کے سامنے جج اور قوم کو سرنگوں ہونا پڑے گا،پہلے کہاں عالم اقوام میں ہماری عزت کے ڈھول بج رہے ہیں جو اس طبقہ نے دنیا کو جگ ہنسائی کا موقع فراہم کردیا ہے۔پوری قوم نے کیا اس لئے محترم چیف جسٹس صاحب کی بحالی کی تحریک چلائی تھی کہ قوم کو نئی مصیبت کا سامنا کرنا پڑے
پیر، 7 مئی، 2012
پھر وکلاء گردی ، پھر ایک وکیل نے معزز جج صاحب کو جوتا دے مارا
rdugardening.blogspot.com
پیر, مئی 07, 2012
6
تبصرے
اس تحریر کو
حالات حاضرہ,
Additional Sessions Judge Asad Ali.,
Chaudhry Maqsood advocate,
chief justice of Pakistan,
Faisalabad,
Faisalabad Bar Association,
Lawyer throws shoe at judge,
lawyers,
shoe-throwing on judge، مصطفیٰ ملک، مصطفےٰملک،
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
.
6 تبصرے:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔