بدھ، 20 مارچ، 2013

آمنہ مسعود جنجوعہ ،مردوں کے معاشرہ میں بہادری ،ہمت اور صبر کے کوہ گراں کی علامت

1 تبصرے

 مردوں کے اس معاشرہ میں آمنہ مسعود جنجوعہ ایک علامت ہے بہادری ،ہمت اور صبر کے کوہ گراں کی۔  اس کی گہری آنکھوں میں اب بھی امید کے دیئے روشن نظر آتے ہیں۔ وہ جس ہمت سے میرے سامنے کھڑی تھی مجھے نہیں حوصلہ تھا کہ ان کا سامنا کرسکوں ۔مجھے میرا اپنا وجود اس کا مجرم لگ رہا تھا کیونکہ میں اس معاشرہ کا فرد ہوں جہاں آمنہ مسعود اور ڈاکٹر عافیہ جیسی خواتین  ہمارے سامنے انصاف کی طلب گار ہیں مگر ہم ان کے لئے کچھ بھی نہیں کر رہےمگرآفرین ہے اس بہن پر جو اپنے سر کا تاج  گنوا کر بھی  وہ ناامید نہیں اسے یقین ہے  کہ اگر اسے انصاف نہیں ملا  مگر وہ باقی دکھیاروں کو انصاف کے حصول میں مدد گار ضرور بنے گی۔ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعودجنجوعہ  کا خاوند جب آمر پرویز مشرف کے دور میں لا پتہ ہوا تو کبھی نہ گھر سے نکلنے والی اس باپردہ خاتون نے اپنے خاوند کی تلاش کا بیڑا اٹھایا اورسالوں سے اپنے گمشدہ خاوند کی تلاش میں ماری ماری بھٹکتیرہی مگر کسی کو اس پررحم نہ آیا۔نام نہاد این جی اوز کا لبادہ اوڑھ کر مال پانی بنانے والی مغرب زدہ خواتین  کو بھی اس کی مدد کی توفیق نہ ہوئی اور جب اس کو  اس کے خاوند کےقتل کیاطلاع مل گئی تو اس نےتھک ہار کر بیٹھنے کی بجائے ان تو اس نے ان سینکڑوں بے سہارا خواتین کا سہارا بننے کا فیصلہ کر لیا جن کے پیارے لاپتہ ہیں اور اس سلسلہ میں کبھی وہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکا رہی ہوتی ہیں کبھی پارلیمنٹ ہاوس  کے سامنے دھرنا اورکبھی شہر شہر امن واک ۔آمنہ مسعود جنجوعہکا کہنا ہے کہ پرویز مشرف نے دہشتگردی کےخلاف جنگ شروع نہیں  کی ،بلکہ ملک کو دہشتگردی  کی آگ میں جھونکا۔

1 تبصرے:

  • بدھ, مارچ 20, 2013

    بلاشبہ آمنہ جنجوعہ نے جرت اور ہمت ک امظآہراہ کر کے ایک مثال پیش کی ہے، پاکستان جیسے بے حس معاشرے میں خفیہ ایجنسیوں اور طاقتور استبلیشمنٹ کے خؒلاف بولنا اور پھر مسلسل میدان میں کھڑے رہنا ایک حؤصلہ مند انسان او ربہادر انسان کا ہی کام ہو سکتا ہے، ان کی اس جہدوجہد میں ہم کو ان ک ابھرپور ساتھ دینا چاہیے

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

.