امریکی ’’وارآن ٹیرر‘‘ کے محاذوں میں ایک اہم محاذ تعلیم کا بھی ہے۔ مدارس کو ہدف بنانے سے لے کر نصاب تعلیم میں تبدیلی اہم ایجنڈا ہے۔ نصاب تعلیم میں اصلاح کے بجائے بگاڑ کا عمل مسلسل جاری ہے۔ اس سلسلے میں تازہ ترین فیصلہ صوبہ خیبر پختونخوا میں نویں جماعت کی اسلامیات کی کتاب سے سورۃ الانفال‘ سورۃ الاحزاب اور سورۃ الممتحنہ کا اخراج ہے۔ یہ وہ سورتیں ہیں جن میں جہاد کی ترغیب دی گئی ہے۔ امریکا اور مغرب نے جہاد کو دہشت گردی قرار دے دیا ہے۔ یہ کام صوبہ خیبر پختونخوا میں اے این پی کی حکومت نے کیا ہے۔ اے این پی اور پیپلزپارٹی سمیت ان لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں۔ لیکن نصابی کتب سے اسلام کی تعلیمات کو کم کرنا اور بالخصوص جہادی سورتوں کا اخراج امریکی صلیبی جنگ کا حصہ ہے۔ امریکا نے ابوغرائب کے تعذیب خانے میں قرآن کے اوراق کو ٹوائلٹ میں بہانے کی گستاخی کی‘ پادری ٹیری جونز نے قرآن سوزی کا اعلان کیا‘ انٹرنیٹ پر توہین رسالت کے لیے کارٹون بنانے کے مقابلے کا اعلان کیا گیا‘ بگرام ایئربیس پر امریکی فوجیوں نے قرآن نذرآتش کیا‘یہ سارے واقعات اس جنگ کا حصہ ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں نصابی کتاب قرآن کی سورتوں کا اخراج بھی قرآن سوزی کے امریکی عمل کا حصہ ہے۔
پیر، 12 مارچ، 2012
خیبرپختونخوا میں نصابی کتب سے قرآنی سورتوں کے اخراج کا فیصلہ
rdugardening.blogspot.com
پیر, مارچ 12, 2012
2
تبصرے
اس تحریر کو
حالات حاضرہ,
Jihad,
Khyber Pakhtoon khaw,
Quraan
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
.
2 تبصرے:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔