بدھ، 21 فروری، 2018

اخوت ،خواب سے تعبیر تک

0 تبصرے
میری اس سے پہلی ملاقات سالوں پہلے چنیوٹ میں ایک این جی او کی میٹنگ میں ہوئی جہاں وہ اس وقت اسسٹنٹ کمشنر تعینات تھے ، انہوں نے عمر حیات محل چنیوٹ کو ممکنہ حد تک اس کی اصل حالت میں واپس لانے کے لئے تزئین و آرائش کا کام شروع کروا رکھا تھا، چنیوٹ جیسے شہر کے باسیوں کے لئے یہ ایک دلچسپ اور حیرت انگیز تجربہ تھا کہ ایک بیو روکریٹ کو ایک ایسی عمارت کی تزئین و آرائش کا خیال کیوں کر آرہا ہے جس کی قیمتی کھڑکیاں اور دروازے تک لوگ اکھاڑ کر لے جا چکے ہیں جبکہ اوپر کی منزلوں سے ایک دو بالکل منہدم ہو چکی تھیں...

جمعرات، 10 نومبر، 2016

خزیمہ نصیر کی موت کا ذمہ دار کون ؟ حکمران یا والدین

0 تبصرے
پنجاب کے چھوٹے سے شہر ڈسکہ سے جرمنی جانے والا پچیس سالہ خزیمہ نصیر جرمنی کے ہسپتال میں بے کسی کی حالت میں صرف ایک دفعہ اپنے والدین تک پہنچ چانے کی خواہش دل میں لئے اپنی زندگی کی بازی ہار گیا،آنکھوں میں سہانے مستقبل کے خواب سجائے حزیمہ ایک سال سال قبل ایران، ترکی،یونان اور یورپ کے دیگر راستوں سے ہوتا ہوا جرمنی پہنچا تھا اس بھیانک اور طویل سفر کے دوران ایرانی بارڈر پر وہ اور اس کے ساتھی پکڑے بھی گئے اور حزیمہ کی ایک ٹانگ میں گولی لگ گئی اور وہ ایران کے ایک ہسپتال میں زیر علاج بھی رہا،اس کے ساتھی...

جمعہ، 21 اکتوبر، 2016

کیا پنجابی بیہودہ زبان ہے ؟

1 تبصرے
تحریک انصاف کی خاتون راہنما کے سکولوں کے نیٹ ورک بیکن ہاؤس نے اپنے سکولوں میں پنجابی زبان کو بے ہودہ زبان قرار دیتے ہوئے اس زبان میں گفتگو کرنے پر پابندی لگانے کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر کے پوری ایک تہذیب پر حملہ کیا ہے۔اس افسوس ناک خبر نے اپنی مادری زبان سے محبت کرنے والے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے میرے جیسے کروڑوں لوگوں کی دل آزاری کی ہے لیکن میرے خیال میں اس میں قصوروار شائد وہ سکول والے نہیں جتنے ہم خود پنجابی ہیں ،ایک بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پنجابی متعصب نہیں ہیں،اس لئے پنجابی سے...

پیر، 17 اکتوبر، 2016

سلام ٹیچرز ڈے ، دوسرا رخ

0 تبصرے
ممکن ہے میری اس تحریر سے بہت سے لوگوں کو دکھ پہنچے مگر جس واقعہ نے میرا مستقبل تباہ کردیا اور میں باوجود لاکھ کوشش کے آج تک اسے منظر عام پر نہ لا سکا، سلام ٹیچر ڈے نے میرے زخم ایک بار پھر تازہ کر دیئے اور سالوں بعد آج لکھنے پر مجبور کردیا،اسی کی دہائی کے آغاز کی بات ہے،میٹرک کے بعد کالج جانے کا شوق پھر پری میڈیکل میں داخلہ اور ڈاکٹر بننے کا خواب، ایسا سہانا سپنا ہے جو ان دنوں ہر نوجوان کوہواؤں میں اڑا کے رکھ دیتاہے۔میں نے بھی میٹرک میں اپنے اچھے نمبروں کی وجہ سے شہر کے معروف کالج میں داخلہ...

ایک باپ کا اپنے بیٹے کے نام جوابی خط

0 تبصرے
عزیز ازجان بیٹے! تمہارا خط پڑھا، خوشی ہوئی میرا بیٹا اس قابل ہوگیا ہے کہ اپنے باپ کو مخاطب کر سکے، سب سے بڑھ کر خوشی یہ بھی کہ میرے بیٹے نے اپنے باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے لکھنا شروع کردیا ہے۔ قومی اخبارات اور اردو کی بڑی ویب سائٹس پر اس کے کالم چھپ رہے ہیں۔ تمہیں پتہ ہے کہ دنیا میں کوئی کسی کو اپنے سے آگے نکلتا اور ترقی کرتے نہیں دیکھ سکتا، سگے بھائی بھی اپنے بھائیوں کی ترقی سے جل جاتے ہیں، تم نے برادران یوسف کا قصہ تو پڑھا ہے مگر میری جان! دنیا میں صرف باپ وہ واحد فرد ہے جو چاہتا ہے...

پیر، 24 اگست، 2015

کریڈٹ کارڈ ، دیتے ہیں دھوکہ یہ بازی گر کھلا

15 تبصرے
سر ، ایک ضروری بات کرنی ہے آپ سے  ؟ جی ، آجائیں ، اس نے  آہستہ سے کرسی  سرکائی اور میرے سامنے بیٹھ گیا ، آفس میں بطور اسسٹنٹ کام کرنے والا نوجوان  مجھے کئی دنوں سے پریشان نظر آرہا تھا ،اس سے پہلے کہ  میں اس سے پوچھتا ،شائد وہ خود ہی بتانے کے لئے آگیا ،  سر ۔۔۔۔۔۔ کچھ پیسوں کی ضرورت پڑ گئی ہے ،گھر میں کچھ پریشانی ہے ، میں نے پوچھا ،کتنے ؟ جی بیس ہزار ،  جی آئندہ تنخواہ پر لوٹا دوں گا ، میں نے پوچھا کہ تمہاری تنخواہ  توپندرہ ہزار ہے تم بیس ہزار کیسے...

پیر، 17 اگست، 2015

17 اگست 1988 ء کی خون آشام شام

5 تبصرے
سترہ  اگست 1988ءکی شام آٹھ بجے تھے ، میں اپنے دوست کے ہمراہ لاہور سے واپس آرہاتھا ، تب لاہور فیصل آباد کا سفر بھی تین گھنٹہ سے زیادہ طویل ہوتا تھا اس لئے کوچز شیخوپور ہ گزرنے کے بعد مانانوالہ کے قریب ایک چھپڑ ہوٹل پر ضرور رکتی تھیں اور مسافر چائے وغیرہ پی لیتے تھے ۔ کوچ کے رکتے ہی چائے والے کی پہلی آواز جو کانوں میں پڑی وہ یہ تھی "ضیاء الحق کا طیارہ تباہ"مسافروں کو تو جیسے سانپ سونگھ گیا ،اک عجیب سی خاموشی پھیل گئی ، خبر ہی ایسی تھی کہ کسی کو یقین ہی نہیں آرہا تھا ۔دراصل ہم نے ایسے ماحول...
.