منفرد رہنے کی خواہش بعض اوقات انسان کو بہت دور تک لے جاتی ہے اور
کچھ لوگ اس کے لئے کچھ ایسا بھی کر جاتے ہیں جو عام زندگی میں ممکن نہیں ہوتا ،
بعض لوگ پہاڑیوں کی چوٹیوں سے چھلانگ لگا دیتے ہیں اور بعض اپنی شادی کی تقریبات
گہرے پانیوں میں منعقد کروا کے اپنے آ پ کو دنیا سے منفرداور ممتاز نظر آنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ایسے ہی لوگوں میں
ایک جوڑا فیصل آباد میں بھی رہائش پزیر ہے جو سماجی تقریبات میں ایک جیسا لباس پہن
کر شرکت کرتے ہیں اور اپنی انفرادیت کو برقرار رکھنے کے لئے اس کو مزید بہتر سے
بنانے کے لئے کو شاں رہتے ہیں ۔ان کی اس انفرادیت کو دیکھتے ہوئے زندہ دلان
فیصل آباد نے انہیں "کپل آف فیصل
آباد" کے خطاب سے نواز رکھا ہے۔مسٹر اینڈ مسز ناصر حسین فیصل آباد کے رہائشی ہیں ، ناصر حسین کی
جناح کالونی میں پلاسٹک کی کرسیوں اور
دیگر سامان کی شاپ ہے ، اس سے قبل وہ الیکٹرنکس کا کامبھی کرتے تھے ۔ساٹھ سالہ
ناصر حسین اور شگفتہ ناصرتین جوان بیٹوں
کے والدین ہیں ۔ناصر حسین کا کہنا ہے کہ وہ اکثر فیصل آباد آرٹس کونسل کے زیر اہتمام
ہونے والی سماجی تقریبات میں شرکت کرتے رہتے تھے ،ہماری ہر تقریب میں اکھٹے شرکت پر ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی کی جاتی جس پر
انہوں نے سوچا کہ کچھ ایسا کیا جائے جس پر ہماری انفرادیت قائم ہو ۔
میں نے اور میری اہلیہ نے فیصلہ کیا کہ ان سماجی تقریبات میں ایک جیسا لباس پہن کر شرکت کی جائے تو پھر ہم نے ایک رنگ ،کڑھائی اور ڈیزائن کے لباس کا استعمال شروع کر دیا ۔شروع شروع میں ہمیں مذاق کا نشانہ بھی بنایا گیا مگر ہم اپنے اس عزم پر قائم رہے اور آہستہ آہستہ ہماری یہ انفرادیت ہی ہماری اور ہمارے شہر کی پہچان بن گئی پھر 2005ء میں ہونے والی ایک تقریب میں فیصل آباد کے شہریوں نے اپنی محبتوں سے نوازتے ہوئے ہمیں "کپل آف فیصل آباد" کے اعزاز دے دیا جو ہمارے لئے باعث فخر ہے ۔اسی اعزاز کی بنیاد پر پھر ہم نے مختلف ٹی وی پروگراموں اور بیرون ملک اپنے شہر کی نمائندگی کی ۔انہیں اس پر بے حد خوشی ہے کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں لوگ انہیں ان کے شہر کے نام سے پہچانتے ہیں ، لوگ ان کے ساتھ تصاویر کھنچواتے ہیں ،آٹو گراف لیتے ہیں ۔
میں نے اور میری اہلیہ نے فیصلہ کیا کہ ان سماجی تقریبات میں ایک جیسا لباس پہن کر شرکت کی جائے تو پھر ہم نے ایک رنگ ،کڑھائی اور ڈیزائن کے لباس کا استعمال شروع کر دیا ۔شروع شروع میں ہمیں مذاق کا نشانہ بھی بنایا گیا مگر ہم اپنے اس عزم پر قائم رہے اور آہستہ آہستہ ہماری یہ انفرادیت ہی ہماری اور ہمارے شہر کی پہچان بن گئی پھر 2005ء میں ہونے والی ایک تقریب میں فیصل آباد کے شہریوں نے اپنی محبتوں سے نوازتے ہوئے ہمیں "کپل آف فیصل آباد" کے اعزاز دے دیا جو ہمارے لئے باعث فخر ہے ۔اسی اعزاز کی بنیاد پر پھر ہم نے مختلف ٹی وی پروگراموں اور بیرون ملک اپنے شہر کی نمائندگی کی ۔انہیں اس پر بے حد خوشی ہے کہ وہ جہاں بھی جاتے ہیں لوگ انہیں ان کے شہر کے نام سے پہچانتے ہیں ، لوگ ان کے ساتھ تصاویر کھنچواتے ہیں ،آٹو گراف لیتے ہیں ۔
جدت پیدا کرنا بھی کسی کسی کسی کا کام ہوتا ہے
سر مصطفٰی ملک صاحب، اپنے شہر کے اس زندہ دل جوڑے کا تعارف کرانے کا بہت شکریہ۔
میاں بیوی میں ھمیشہ نوک جھونک چلتی رھتی تھی میاں نے تنگ آ کر بیوی سے کہا کہ بیگم یہ کیا تم ھر بات میں میری میری کرتی رھتی ھو میری جیولری میری کار کبھی ھماری بھی کہا کرو ! تو اب کیا ڈھونڈھ رھی ھو اتنی دیر سے ؟ بیگم جھلّا کر بولی '' ھمارا دوپٹّہ ''
ماشاءاللہ۔
زندگی کے خوبصورت رنگوں میں سموئے محبتوں کے لازوال رشتے
حیران کن جرآت لیکن اپنے ذوق کی بات ہے جی
بہت خوبصورت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ منفرد نظر آنے کا اعزاز بھی آپ کے شہر کے نام
اظہار محبت کا نیا انداز بہت خوبصورت