پیر، 24 اگست، 2015

کریڈٹ کارڈ ، دیتے ہیں دھوکہ یہ بازی گر کھلا

15 تبصرے
سر ، ایک ضروری بات کرنی ہے آپ سے  ؟ جی ، آجائیں ، اس نے  آہستہ سے کرسی  سرکائی اور میرے سامنے بیٹھ گیا ، آفس میں بطور اسسٹنٹ کام کرنے والا نوجوان  مجھے کئی دنوں سے پریشان نظر آرہا تھا ،اس سے پہلے کہ  میں اس سے پوچھتا ،شائد وہ خود ہی بتانے کے لئے آگیا ،  سر ۔۔۔۔۔۔ کچھ پیسوں کی ضرورت پڑ گئی ہے ،گھر میں کچھ پریشانی ہے ، میں نے پوچھا ،کتنے ؟ جی بیس ہزار ،  جی آئندہ تنخواہ پر لوٹا دوں گا ، میں نے پوچھا کہ تمہاری تنخواہ  توپندرہ ہزار ہے تم بیس ہزار کیسے...

پیر، 17 اگست، 2015

17 اگست 1988 ء کی خون آشام شام

5 تبصرے
سترہ  اگست 1988ءکی شام آٹھ بجے تھے ، میں اپنے دوست کے ہمراہ لاہور سے واپس آرہاتھا ، تب لاہور فیصل آباد کا سفر بھی تین گھنٹہ سے زیادہ طویل ہوتا تھا اس لئے کوچز شیخوپور ہ گزرنے کے بعد مانانوالہ کے قریب ایک چھپڑ ہوٹل پر ضرور رکتی تھیں اور مسافر چائے وغیرہ پی لیتے تھے ۔ کوچ کے رکتے ہی چائے والے کی پہلی آواز جو کانوں میں پڑی وہ یہ تھی "ضیاء الحق کا طیارہ تباہ"مسافروں کو تو جیسے سانپ سونگھ گیا ،اک عجیب سی خاموشی پھیل گئی ، خبر ہی ایسی تھی کہ کسی کو یقین ہی نہیں آرہا تھا ۔دراصل ہم نے ایسے ماحول...

اتوار، 9 اگست، 2015

کپل آف فیصل آباد

8 تبصرے
 منفرد رہنے کی خواہش بعض اوقات انسان کو بہت دور تک لے جاتی ہے اور کچھ لوگ اس کے لئے کچھ ایسا بھی کر جاتے ہیں جو عام زندگی میں ممکن نہیں ہوتا ، بعض لوگ پہاڑیوں کی چوٹیوں سے چھلانگ لگا دیتے ہیں اور بعض اپنی شادی کی تقریبات گہرے پانیوں میں منعقد کروا کے اپنے آ پ کو دنیا سے منفرداور ممتاز  نظر آنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ایسے ہی لوگوں میں ایک جوڑا فیصل آباد میں بھی رہائش پزیر ہے جو سماجی تقریبات میں ایک جیسا لباس پہن کر شرکت کرتے ہیں اور اپنی انفرادیت کو برقرار رکھنے کے لئے اس کو مزید بہتر...

منگل، 4 اگست، 2015

لہو لہو اگست ، لہو لہو آزادی

2 تبصرے
ہم اس نسل سے تعلق رکھتے ہیں جو پاکستان معرض وجود آنے کے ابتدائی بیس سالوں میں پیدا ہوئے ، ہوش سنبھالا تو قیام پاکستان کو کم و پیش پچیس سال گزر چکے ہوں گے ، بیس پچیس سال اتنا عرصہ نہیں ہوتا کہ انسان اپنے اوپر گزرے دکھ کو بھول جائے پھر وہ زمانہ ایسا تھا کہ کوئی اور ایسی دلچسپی نہیں تھی کہ جس کے ذریعے دکھ کم ہو سکے ۔ ٹی وی ،موبائل ، ویڈیو گیمز ،سوشل میڈیا کا تو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا ،صرف شہروں میں بجلی تھی،دیہات اس سے بھی محروم تھے ،تفریح کا واحد ذریعہ ریڈیو تھا جو بھی ہر کسی کو آسانی...
.