منگل، 28 جولائی، 2015

بچپن کی عید

6 تبصرے
محترم  بلاگر ڈاکٹر اسلم فہیم صاحب نے  بچپن کی عید کی یاد تازہ کرنے کے لئے فیس بک پر باقاعدہ ایونٹ رکھ دیا ، احباب کو بھی دعوت دی کہ اس موضوع پر لکھیں ، روائتی سستی کے باعث کئی دفعہ لکھنے کی کوشش کی مگر مصروفیات نے وقت ہی نہ دیا ۔ آج فیس بک پر ہمارے ہر دلعزیز دوست  اور دیار نبی ﷺ کی مستقل رہائشی محترم محمد اقبال مغل نے اپنی بچپن کی عید کی یادیں شیئر کیں تو واقعی یادوں کا دریچہ کھل گیا   ۔ یہی سب کچھ ہمارے بچپن میں ہوتا تھا ۔ آج کل کے بچوں کے پاس تو  بہت سی عیدی اور بہت سی سہولیات ہیں ،  آئیے لطف اندوز ہوتے ہیں بھائی اقبال مغل کی بچپن کی عید کی یادوں سے   


یہ رہا ہماری عیدی کا نوٹ 
اس کا استعمال کس طرح ہوتا تھا 
ایک آنہ کے لوبیا چھولے 
باقی ! 15 آنے ۔۔۔۔ 
حساب کتاب جمع نفی بھی ساتھ ساتھ چلتا تھا 
دو  آنے کی لال بوتل 
باقی ! 13 آنے
  ایک آنے دا گھوڑے شیر ھاتھی والا جھُولا
باقی ! 12 آنے 
  آنے دا 4 ڈولی والا پنگھوڑا ایک
باقی ! 11 آنے 
 ایک آنے دی بارہ من دی دھوبن والے ڈبے کی فلم ویکھی
باقی 10 آنے 
  آنے دی ہری بوتل دو
باقی 8 آنے 
اوئے ھوئے ادھی عیدی خرچ ھو گئی 
چلو اب قسمت آزماتے ھیں 
ایک آنہ دی قسمت پُڑی ( 10 کا نوٹ نکلنے کا امکان)
لو جی !  خالی اک ٹافی ! بس 
باقی رہ گئے 7 آنے 
چلو اک واری فیر قسمت آزماتے ھیں ،
ایک آنہ قسمت پُڑی  
فیر خالی صرف ایک مٹھی گولی 
باقی رہ گئے 6 آنے  
وہ بالٹی میں پانی کے اندر ڈبی میں آنہ ڈالتے ھیں تو ایک روپیہ ملتا ھے 
  آنہ ڈالا وہ تو کھسک گیا سائیڈ کو ایک
باقی رہ گئے ؟ 5 آنے  ( جوں جوں پیسے کم ھوتے جاتے مُوڈ خراب ھوتا جاتا ) 
یار  ایک آنہ اور ڈالتے ھیں شید ( شائید )  ایک روپیہ مل جاوے 
ایک آنہ ھوور سُٹیاء ! ! ! او وی گیا 
باقی رہ گئے 4 آنے 
کرارے پاپڑ 
  آنہ کا ادھا پاپڑ ایک
باقی رہ گئے 3 آنے 
اب تو بجٹ کے ساتھ کچھ ھاضمہ بھی خراب ھونے لگا 
  ایک آنہ کی کھٹی مٹھی املی 
باقی رہ گئے  2 آنے
اوھ کھلونا تو کوئی خریدا ھی نہیں ؟
 دوآنہ کی دُور بین شیشوں والی خرید لی 
اور منہ لٹکائے گھر آ کر ایک کونے میں دبک کر سو گئے 
ھزاروں خواہشیں ایسی کہ ھر خواہش پہ دم نکلے 
بہت نکلے میرے ارماں ! لیکن پھر بھی کم نکلے 
ممد قبال بالہ

6 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔

.