میری اس سے کوئی ذاتی سناشائی نہیں تھی،کبھی ملا بھی نہیں ،بس اتنا پتہ تھا کہ سابق ایم پی اے اور جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر ہیں،
کہیں کبھی کسی خبر میں ان کا نام سننے میں آجاتا تھا ،گزشتہ روز اچانک پاکستان کے تمام چینلز پر ان کے دریائے کنہار بالاکوٹ میں ایک بچے کو بچاتے ہوئے بہہ جانے کی خبریں بریکنگ نیوز کی شکل میں آنا شروع ہو گئیں، سوشل میڈیا پر جماعت اسلامی کے کارکنوں کے جذبات ایسے تھے کہ رونا آرہاتھا، یہی وہ جذبہ ہے جو جماعت اسلامی کو دوسری جماعتوں سے ممتاز کرتا ہے ، جماعت اسلامی کے کارکنوں نے ہر دور میں قربانی اور عزم و استقلال کی مثالیں قائم کی ہیں۔گزشتہ برس گجرات میں بچوں سے بھری سکول وین کو آگ لگنے کا سانحہ پیش آیا تو بچوں کو آگ سے نکالتے خود جل کر شہید ہونے والی سکول ٹیچر کا گھرانہ بھی جماعت اسلامی سے ہی تعلق رکھتا تھا، میں حیران ہوں اس عظیم انسان کی بہادری پر جس کے اپنے معصوم بچے ہیں مگر کسی کے بچے کو بچاتے بچاتے اپنی قربانی دے دی۔یہی وہ جذبہ ہے جو میرے جیسے لوگوں کو جماعت اسلامی اور اس کے کارکنوں سے محبت پر مجبور کر دیتا ہے، حیرانی ہے جو شخص سندھ اسمبلی کا رکن رہا ہو اپنے آپ کو ایک استاد کہلوانے پر فخر محسوس کرتا ہو اور بطور استاد اور شفیق باپ ان بچوں کو پاکستان کے شمالی علاقوں کی سیر پر لے کے جارہا ہو، قائد واقعی ایسے ہوتے ہیں،
بدھ، 4 جون، 2014
قائد واقعی ایسے ہوتے ہیں
rdugardening.blogspot.com
بدھ, جون 04, 2014
3
تبصرے


اس تحریر کو
نصراللہ شجیع ، مصطفیٰ ملک کا بلاگ ،
کے موضوع کے تحت شائع کیا گیا ہے
3 تبصرے:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔
.
ملک ساب! کراچی جماعت کے لیئے ان کی بڑی خدمات تھیں۔ کراچی کے خراب حالات میں ایم کیو ایم کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے والا یہی بندا تھا۔ جماعت اسلامی کراچی کے دفتر میں اکثر اذان عشاء یہی صاحب دیتے تھے اور امیر جماعت کراچی نماز پڑھایا کرتے تھے
کیااب عالمی میڈیااس واقعے کو ملالہ جیسی اہمیت دے گا؟
کچھ ایسے بھی اٹھ جائیں گے اس بزم سے جن کو
تم ڈھونڈتے پھرو گے مگر پا نہ سکو گے